گوشۂ خواتین


عورت نصف انسانیت ہے ، مرد انسانیت کے ایک حصہ کی ترجمانی کرتاہے تو عورت انسانیت کے دوسرے حصے کی ترجمان ہوتی ہے ، عورت کو نظر انداز کرکے بنی نوع انسان کے لئے جو بھی پروگرام بنے گا وہ ناقص اور ادھورا ہوگا ،ہم ایسے کسی سماج اور معاشرے کا تصور نہیں کرسکتے جو تنہا مردوں پر مشتمل ہو اور جس میں کسی عورت کی ضرورت نہ ہو ، دونوں ایک دوسرے کے یکساں محتاج ہیں ، نہ عورت مرد سے مستغنی ہے اور نہ ہی مرد عورت سے بے نیاز ۔

اس بنیادی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے عورت اور اس کے انسانی حقو ق کے بارے میں اسلامی نظریہ اور طرز فکر دنیاکے دوسرے ادیان و مذاہب کے نظریات سے قطعی مختلف ہے ،اسلام نے معاشرتی زندگی کی بنیاد کو مرد و عورت دونوں کے باہمی ارتباط پر قائم رکھاہے ، اسلام کی نظر میں نہ مرد کے بغیر ایک اچھا معاشرہ قائم کیاجاسکتاہے اور نہ ہی عورت کے بغیر اس کی ترقی ممکن ہے ، احترام و قانون میں دونوں کو یکساں حیثیت حاصل ہے۔

اسی لئے اسلام نے جہاں مردوں کے لئے قوانین پیش کئے ہیں وہیں عورتوں کے لئے قوانین مرتب کئے ہیں ، دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ فقہی کتابوں میں بھی عورتوں کے مخصوص احکام و مسائل بیان کئے ہیں تاکہ وہ بھی ان مسائل پر عمل کرکے اسی طرح خدا کا تقرب حاصل کریں جس طرح ایک مرد اپنے مخصوص مسائل پر عمل کرکے خدا کا تقرب حاصل کرتا ہے ۔


عورتوں کے مسائل میں اسلام کی اس حساسیت کے باوجود اس ترقی یافتہ زمانہ میں ان کے مخصوص مسائل سے آگاہی کے ذرائع بہت کم ہیں ...یہاں تک کہ بچوں کی تربیت یا ان کی اپنی مخصوص زندگی کے سلسلے میں راہنمائی کے ذرائع سے کم استفادہ کیاگیاہے حالانکہ ان کوعہد حاضر کے ترقی یافتہ ذرائع سے بھی استفادہ کرنے کا بھرپور حق حاصل ہے ۔

شعور ولایت فاؤنڈیشن نے اسی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اس ویب سائٹ میں خواتین سے مخصوص خصوصی گوشہ رکھاہے تاکہ وہ اپنے مسائل و حالات سے بھرپور آگاہی حاصل کرسکیں ؛اس گوشے میں جو خصوصی شعبے قائم کئے گئے ہیں وہ یہ ہیں :

الف: مضامین و مقالات
ب: کتابیں
ج: احکام و مسائل (عمومی مسائل، خصوصی مسائل ، حمل و وضع حمل)
د: تصاویر
ھ: سوال و جواب

یہ بات پیش نظر رہے کہ حوزہ علمیہ خواہران (قم )سے تعلیم یافتہ بعض خواتین اس شعبہ کی دیکھ بھال کرتی ہیں ، اس لئے خواتین اپنے مسائل بے جھجھک اور باطمینان خاطر دریافت کرسکتی ہیں۔