سوال و جواب

 
سوال: غدیر خم کا عظیم واقعہ کس دن رونما ہوا ؟
جواب: یہ واقعہ ۱۸/ ذی الحجہ سنہ ۱۰ہجری کو جمعرات کے دن رونما ہوا ۔یعنی عید الاضحیٰ کے ۸/ دن بعد غدیر خم نامی جگہ پر اللہ کی طرف سے جبرئیل امین اعلان ولایت امیر المومنینؑ کا حکم لے کر نازل ہوئے :یا ایھا الرسول بلغ ماانزل الیک من ربک "اے رسولؐ! آپ اس پیغام کو پہنچا دیجئے جو آپ کے پروردگار کی طرف سے نازل ہوچکا ہے "۔
سوال: روز غدیر کے اور کتنے نام ہیں ؟
جواب: روایتوں میں روز غدیر کے بہت سے نام ذکر ہوئے ہیں لیکن ان میں کچھ نام بہت مشہور ہیں ،جیسے : یوم الولایہ ( اعلان ولایت کا دن)، یوم بیعت ( عمومی بیعت کا دن )، یوم الدوح (عظیم دن )۔
سوال: غدیر خم کا جغرافیائی محل وقوع کیا ہے ؟
جواب: یہ جگہ مکہ کے شمال میں ۱۶۴ / کیلو میٹر اور مدینہ کے جنوب میں ۴۵۰/ کیلو میٹر کا فاصلہ ہے نیز میقات جحفہ کے مشرق میں آٹھ کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے ۔
سوال: غدیر خم کہاں ہے ؟
جواب: یہ جگہ عالم اسلام کے دو بڑے اور اہم شہروں یعنی مکہ و مدینہ کے درمیان جحفہ نامی جگہ پر واقع ہے ، جحفہ سے غدیر تک کا فاصلہ دو میل ہے ، جحفہ ایک بڑا دیہات ہے جو مکہ اور مدینہ کے درمیان مکہ کے مغربی سمت میں واقع ہے ۔آج کے زمانے میں جحفہ کو چوراہے سے تعبیر کیا جاسکتاہے اس لئے کہ یہیں سے چار اہم ترین اسلامی ممالک "مدینہ، مکہ اور شام و عراق کے راستہ نکلتے تھے ۔
سوال: کیا غدیر نامی جگہ کے دوسرے نام بھی ہیں ؟
جواب: تاریخ میں غدیر خم کے مختلف ناموں کی نشاندہی کی گئی ہے : اسے وادی خم بھی کہاگیاہے ۔ اس کا ایک نام خرار بھی بتایا گیا ہے یہ غدیر سے جحفہ تک کے راستہ کا نام ہے ۔ اس کا ایک نام "غربہ " بھی بتایاگیاہے جحفہ اور غربہ دونوں ایک ہی علاقہ میں واقع ہیں ۔
سوال: غدیرکی خم کی طرف نسبت کیوں دی گئی ہے ؟
جواب: خم اس علاقہ کا نام ہے جو مکہ و مدینہ کے درمیان اراک کی وادی میں واقع ہے چونکہ غدیر نامی چشمہ یا تالاب اسی علاقہ میں موجود تھا اسی لئے اسے غدیر خم کہاجاتاہے ۔خم کا ایک مطلب پاکیزگی بھی بتایا گیا ہے ؛ شاید غدیر نامی تالاب میں جو پانی جمع تھا وہ پاکیزہ اور پینے کے قابل تھا اسی لئے اسے غدیر خم کہاجاتاہے۔
سوال: غدیر کے کیا معنی ہیں؟
جواب: غدیر کا مطلب ہوتاہے : تالاب ، بارش کا پانی جمع ہونے کی جگہ ؛ چونکہ جحفہ کے نزدیک صحراء میں ایک تالاب تھا اسی لئے اس صحرا کو غدیر کہا جانے لگا ۔