مقالات

 

تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیہا، روایات کی روشنی میں

سیدہ حسن

صدیقہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے فضائل و مناقب کا نکار کسی بشر کے لئے ممکن ہی نہیں ہے ـ آپ کی عظمت و منزلت کے لئے یہ حدیث قدسی کافی ہے ـ
"لولاک لما خلقت الافلاک ولولا علی لما خلقتک ولولا فاطمہ لما خلقتما" 1 اے میرے حبیب (ص) اگر آپ نہ ہوتے تو افلاک کو خلق نہ کرتا اور اگر علی (ع) نہ ہوتے تو آپ کو خلق نہ کرتا اور اگر فاطمہ (ع) نہ ہوتیں تو آپ دونوں کو خلق نہ کرتا ـ
اس ارشاد رب العزت کے بعد کوئی ذی عقل وفہم، شہزادی کونین کے اس مقام و منزلت کا منکر نہیں ہوسکتا جو خداوند عالم نے آپ کو عطا فرمایا ہے ـ شاید اسی لئے شہزادی دوعالم (ع) کے نام کا ورد بیماروں کے لئے شفا اور حاجت مندوں کے لئے در مقصود ہے ـ نیز آپ کے نام سے منسوب نماز کاپڑھنا ہر درد کے درمان کا وسیلہ اور آپ کی تسبیح گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے ـ
تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا ایک ایسی مقدس عبادت ہے جس کا اندازہ کسی عام انسان کے لئے ممکن نہیں ہے اس کی اہمیت اور فضیلت کو صرف خاندان عصمت و طہارت علیھم السلام کی لسان وحی سے ہی سمجھ جاسکتا ہے ـ اس تسبیح کے سلسلے میں وارد ہونے والی چند حدیثیں ملاحظہ ہوں:
اس تسبیح سے متعلق رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " اے بیٹی ! تم کو وہ چیز عطا کررہا ہوں جو اس دنیا اور اس میں موجود ہر شئے سے افضل ہے " جس کے بعد شہزادی نے تین مرتبہ فرمایا " خدا کی قسم میں خدا اور اس کے رسول (ص) سے راضی ہوں " 2 تسبیح حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی فضیلت کو اس بات سے بخوبی سمجھا جاسکتا ہے کہ روایات کے مطابق قرآن مجید کے اس ارشاد" اذ کرو االلہ ذکراً کیثراً " 3 پر عمل کرنے کا بہتریں ذریعہ تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا کا پڑھنا ہے ـ اس سلسلے میں امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں " جو شخص سوتے وقت تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیہا پڑھے اس کا شمار، خدا کا ذکر کثیر کرنے والے مردوں اور عورتوں میں ہوگا " 4 یہی سبب ہے کہ ہر واجب نماز کے بعد تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا کا پڑھنا سب سے افضل تعقیب ہے ـ اسی لئے امام (ع) دوسرے مقام پر فرماتے پیں " مجھے ہر روز ہزار رکعت نماز پڑھنے کی بہ نسبت ہر نماز کے بعد تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا کا پڑھنا زیادہ بسند ہے " 5
امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں: خدا کی حمد وثنا کے لئے تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا سے بڑھ کر کوئی عبادت نہیں ہے اور اگر اس سے بڑھ کر کوئی عبادت ہوتی تو اسے رسول مقبول (ص) جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو عطا فرماتے ـ 6
اسی طرح امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں " جو کوئی نماز واجب کے بعد تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا کو پڑھے، اس سے پہلے کہ وہ اپنا داہنا پیر بائیں پیر سے اٹھائے خداوند عالم اس کے گناہوں کو بخش دے گا " 7
اس تسبیح کی فضیلت کے سلسلے میں مولائے متقیان حضرت علی علیہ السلام یہ فرماتے ہیں " سبحان اللہ کہنا آدھے میزان اعمال کو پر کرتا ہے ـ " الحمد للہ کہنا پورے میزان اعمال کو بھر دیتا ہے اور اللہ اکبر کہنا زمین و آسمان کے بیچ کے حصے کو پر کردیتا ہے " 8
امام باقر علیہ السلام نے فرمایا: جب کوئی تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا کو پڑھ کر استغفار کرتا ہے تو وہ بخش دیا جاتا ہے اس تسبیح میں سو دفعہ ذکر خدا ہے جب کہ میزان اعمال میں ہزار ثواب رکھتی ہے ـ یہ شیطان کو دور کرتی ہے اور خدائے رحمان کو خوشنود کرتی ہے ـ 9
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :" جب کوئی واجب نماز کے بعد سلام و تشہد کی حالت میں تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا کو پڑھتا ہےتو خدا اس پر بہشت واجب کردیتا ہے " 10
دور حاضر کا سب سے اہم مسئلہ معاشرہ میں بڑھتی ہوئی گمراہی ہے ـ خصوصاً والدین، اولاد کے مستقبل سے متعلق بے پناہ فکر مند ہیں ـ جب کہ اس کا بہترین حل٬ تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا ہے ـ اس لئے کہ کہ یہ تسبیح لوگوں کو برے انجام سے بچاتی ہے اس سلسلے میں امام صادق علیہ السلام نے فرمایا " اے اباہارون ! ہم جس طرح اپنے بچوں کو نماز، تعلیم دیتے ہیں اسی طرح تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا بھی سکھاتے ہیں ـ تم بھی اس کو اپنے لئے لازم کرلو کیونکہ اگر تسبیح کو ہمیشہ نہ پڑھا جائے تو برے انجام کا خطرہ لاحق ہوتا ہے ـ " 11
اسی طرح تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ تسبیح انسان کو اونچا سننے کے مرض سے نجات دیتی ہے ـ روایت میں ہے کہ ایک شخص امام صادق علیہ السلام کے پاس آیا اور کہا کہ میں کم سنتا ہوں ـ امام (ع) نے فرمایا: " علیک بتسبیح فاطمہ (ع)" (تم تسبیح فاطمہ پڑھا کرو ) ـ اس شخص کا بیان ہے کہ میں نے کچھ مدت تک تسبیح فاطمہ (ع) کو پڑھا اور اونچا سننے کی شکایت دور ہوگئی ـ
روایتوں کے مطابق تسبیح فاطمہ سلام اللہ علیھا کے لئے بہتر یہ ہے کہ خاد شفا کے دانوں سے بنی ہو، کیونکہ صرف اس طرح کی تسبیح میں یہ خصوصیت رکھی گئی ہے کہ اگر انسان اسے ہاتھ میں لئے ہو اور ذکر نہ بھی کررہا ہو تب بھی ثواب ملتا ہے رہے گا ـ اس سلسلے میں امام زمانہ علیہ السلام فرماتے ہیں: جو کوئی امام حسین علیہ السلام کی خاک تربت سے بنی تسبیح کرو ہاتھ میں لئے ہو تو اگر چہ ذکر کرنا بھول جائے تب بھی اسے ثواب ملتا رہے گا ـ 12
اسی طرح امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: تربت امام حسین علیہ السلام کی خاک سے بنی تسبیح سے ایک دفعہ ذکر یا استغفار کرنا، دوسری چیز سے بنی تسبیح پر ۷۰ بار ذکر واستغفار کے برابر ہے ـ 13
آخر میں خداوند کریم سے دعا ہے کہ خداوندا! ہمیں علوم اہل بیت علیھم السلام سے سرشار فرما اور ان مقدس ذوات کے نقش قدم پرچل کر دینا اور آخرت کی سعادت سے ہمکنار ہونے کی توفیق عنایت فرماـ (آمین)

حوالہ جات:
1. کشف اللآلی ـ
2. من لایحضرہ الفقیہ ٬ص۲۱۱ ـ
3. سورہ احزاب: ۴۱ ـ
4. سفینة البحار٬ ج۱ص ۵۹۳ ـ
5. فروع کافی، کتاب الصلاة ص ۳۴۳ ـ
6. وسائل الشیعہ، ج۲ ص ۱۰۲۴ ـ
7. تہذیب الاحکام ج۲، ص ۱۰۵ ـ
8 . اصول کافی ج۲ ص ۵۰۶ ـ
9. وسائل الشیعہ ج۴ ص ۱۰۲۳ ـ
10. فلاح السائل ص ۱۶۵ ـ
11. فروع کافی، کتاب الصلوة ص ۳۴۳ ـ
12. وسائل الشیعہ ج۴ ص ۱۰۳۳ ـ
13. ایضاـ
http://www.sadeqin.net
مقالات کی طرف جائیے