حدیث

عددحدیث 
1 رسول اکرمؐ: جسے پسند ہو کہ میری جیسی زندگی گزارے، میری طرح موت سے ہمکنار ہو اور جنت عدن میں سکونت پذیر ہو جس کا خدا نے ہم سے وعدہ کیاہے تو اسے چاہئے کہ وہ علی کی ولایت کی ولایت کو مانے اس لئے کہ وہ تم لوگوں کو کبھی راہ ہدایت سے منحرف نہیں کرے گا ۔الغدیر ج۱۰ ص ۲۷۸
2 امام صادق علیہ السلام: غدیر کے دن عمل کا ثواب اسّی مہینے کے برابر ہے لہٰذا اس دن زیادہ سے زیادہ ذکر خدا اور رسول پر درود بھیجنا چاہئے اور مرد کو چاہئے کہ وہ اپنے اہل و عیال کا خیال رکھے ۔وسائل الشیعہ ج۷ ص ۳۲
3 امام صادق علیہ السلام: جب قیامت برپا ہوگی تو چار ایام بہت تیزی سے خدا کی طرف جائیں گے بالکل اسی طرح جس طرح دلہن حجلۂ عروس میں جاتی ہے ، وہ ایام یہ ہیں : روز فطر، روز قربان، روز جمعہ اور روز غدیرخم۔اقبال ابن طاووس ص ۴۶
4 امام صادق علیہ السلام: خدا کی قسم! اگر لوگ روز غدیر کی واقعی فضیلت کی معرفت حاصل کرلیتے تو فرشتے ہر دن دس مرتبہ ان سے مصافحہ کرتے، جس نے اس دن کی معرفت حاصل کرلی اس پر خدا کی بخششیں حدو شمار سے باہر ہیں۔مصباح المتہجد ص ۷۳۸
5 امام صادق علیہ السلام: اے حفص!حضرت علیؑ کے ساتھ جو کچھ پیش آیا اس پر حیرت ہے ، وہ دس ہزار گواہوں کے باوجود اپنا حق حاصل نہیں کرپائے حالانکہ ایک شخص صرف دو گواہوں کے ذریعہ اپنا حق حاصل کرلیتاہے ۔بحار الانوار ج۳۷ ص ۱
6 رسول اکرمؐ: خداوندعالم فرماتاہے کہ علی بن ابی طالبؑ کی ولایت میرا مضبوط قلعہ ہے لہذا جو میرے قلعہ میں داخل ہوگیا وہ (جہنم کی ) آگ سے محفوظ رہے گا ۔جامع الاخبار ص ۵۲ ح؍
7 امام کاظم علیہ السلام: حضرت علیؑ کی ولایت تمام انبیائے کرام کی کتابوں میں ثبت ہے ، کوئی رسول اس وقت تک مبعوث نہٰں ہوا جب تک اس نے حضرت محمدؐ کی نبوت اور حضرت علیؑ کی امامت و ولایت کا اقرار نہ کرلیا۔سفینۃ البحار ج۲ ص ۶۹
8 رسول اکرمؐ: اے مسلمانو!حاضرین، غائبین تک یہ بات پہنچا دیں کہ جو بھی مجھ پر ایمان رکھتاہے اور میری تصدیق کرتاہے اس کو میں علی کی ولایت کی سفارش کرتاہوں ، خبردار!علی کی ولایت میری ولایت ہے اور میری ولایت اللہ کی ولایت ہے ۔بحار الانوار ، ج۳۷ ص
9 امام صادق علیہ السلام: پانچ چیزوں پر اسلام کی بنیاد رکھی گئی ہے: نماز،زکات، حج، روزہ اور ولایت۔پوچھاگیا : ان میں کون سب سے برتر ہے ؟فرمایا:ولایت، کیونکہ وہ ان سب کی کنجی ہے اور ولی ان سب پر دلیل ہے۔اصول کافی، ج۲ ص ۱۹
10 امام صادق علیہ السلام: اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے :نماز،زکات،روزہ،حج اور ولایت۔جس طرح ولایت کی دعوت دی گئی کسی دوسری چیز کی دعوت نہیں دی گئی لیکن لوگوں نے چار پر عمل کیا اور ولایت کو چھوڑ دیا۔اصول کافی،ج۲ ص۱۸